سہالہ کے علاقہ میں پاک آرمی کے تربیتی طیارے کے حادثے کی وجوہات جاننے کی کوشش کر رہے وزیر غلام سرور خان

کلر سیداں (: راجا فاروق) محکمہ ہوابازی کے وفاقی وزیر غلام سرور خان نے کہا ہے کہ چار یوم قبل سہالہ کے علاقہ میں پاک آرمی کے تربیتی طیارے کے حادثے کی وجوہات جاننے کی کوشش کر رہے ہیں۔طیارہ حادثہ میں بیس افراد شہید ہوئے جن میں سے پانچ فوجی حکام جبکہ پندرہ سول شہری تھے۔ شہید ہونے والے شہریوں میں آٹھ فیملی ممبرز ایسے تھے جو بحریہ میں محنت مزدوری کرتے تھے۔ شہدا کیلئے دس دس لاکھ جبکہ زخمی افراد کیلئے پانچ پانچ لاکھ روپے کی مالی معاونت کی جائے گی جبکہ طیارہ گرنے کی وجہ سے تباہ ہونے والے گھر کی تعمیر کیلئے بحریہ میں تعمیراتی ادارے سے مدد لی جائے گی۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے کلر سیداں کے نواحی علاقہ لونی جسیال میں دو ہفتے قبل سوئی گیس دھماکے کے نتیجے میں آٹھ افراد کی ہلاکتوں پر خاندان کے سربراہ شوکت محمود سے دلی دکھ اور افسوس کا اظہار اور مرحومین کے ایصال ثواب کیلئے فاتحہ خوانی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ بریگیڈئیر محکمہ سوئی گیس کے فوکل پرسن حافظ ملک سہیل اشرف،چوہدری شکیل وینس،اسسٹنٹ کمشنر کلر سیداں امبر گیلانی، ایس ایچ او کلر سیداں انسپکٹر بشارت عباس و دیگر بھی اس موقع پر موجود تھے۔انہوں نے کہا کہ حادثہ کے وقت پائلٹ نے خالی جگہ پر لینڈنگ کی کوشش کی مگر اس وقت آبادی میں لوڈشیڈنگ کی وجہ سے پائلٹ کو غلط فہمی ہوئی۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سیاست کو کرپشن سے آلودہ کرنے والوں کا یوم حساب آ چکا ہے۔سابق حکمران آج وہی کچھ کاٹ رہے ہیں جو انہوں نے دور اقتدار میں بویا۔انہوں نے کہا کہ سابقہ حکمرانوں نے غریب عوام کا خون چوسا۔مولانا فضل الرحمان کے حوالے سے وفاقی وزیر نے کہا کہ مولانا اپنی سیاست کو بچانے کیلئے دین کا سہارا لے رہے ہیں۔مولانا کے ہاتھ پہلے ہی رنگے ہوئے ہیں وہ اب اپنے آپ کو بچانے کیلئے مذہبی تحریک کا رنگ نہ دیں۔انہوں نے کہا کہ سینیٹ کے چیئرمین کیخلاف عدم اعتماد کی تحریک کامیاب نہ ہو سکی کیونکہ اپوزیشن کے پاس مطلوبہ تعداد ہی موجود نہیں جس سے ایک بار پھر اپوزیشن کو ناکامی کا منہ دیکھنا پڑ۔ بجٹ کے وقت بھی اپوزیشن دعوے کر رہی تھی کہ وہ بجٹ پاس نہیں ہونے دیں گے مگر اس کے باوجود خلاف توقع حکومت کو سب سے زیادہ ووٹ ملے اور بجٹ پاس کر کے دیکھا دیا۔انہوں نے کہا کہ قبائلی اضلاع کے صوبہ خیبر پختوانخواہ میں انضمام کے بعد فاٹا کو اب قومی دائرے میں شامل کر لیا گیا ہے جس کے بعد دیگر صوبوں کی طرح اب فاٹا کو بھی یکساں حقوق حاصل ہو گئے ہیں۔70 برسوں بعد فاٹا کا مرجر ایک تاریخی کارنامہ ہے۔۔سابق وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کے سیاسی مستقبل کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال پر وفاقی وزیر نے کہا کہ وہ آج کل علیل ہیں آپ سب ان کی صحت یابی کیلئے دعا کریں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں