برسلز(پ۔ر) کشمیرکونسل یورپ (ای یو) کے چیئرمین علی رضاسید نے عالمی برادری سے اپیل کی ہے کہ وہ مقبوضہ کشمیرکی بگڑتی ہوئی صورتحال کا فوری نوٹس لے۔
برسلزسے جاری ہونے والے اپنے ایک بیان میں انھوں نے کہاکہ بھارتی مظالم دن بدن بڑھ رہے ہیں اور اب تو بھارتی افواج لائن آف کنٹرول کے اس پار آزاد کشمیر کی سویلین آبادی پر کلسٹر بمب جیسا مہلک ہتھیار استعمال کررہی ہیں۔
واضح رہے کہ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے ایک بیان کے مطابق، لائن آف کنٹرول پر تعینات بھارتی فوج نے تیس اور اکتیس جولائی کی درمیانی رات کو آزاد کشمیر کی نیلم ویلی کے مکینوں کو کلسٹربمبوں سے نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں دومعصوم شہری بشمول ایک چارسالہ بچہ شہید اور گیارہ افراد زخمی ہوگئے۔
چیئرمین کشمیرکونسل ای یو نے کلسٹر بمبوں کے استعمال کی خبروں پر سخت تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہاکہ یہ انسانی حقوق کے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے اور اقوام متحدہ اور دیگر عالمی اداروں بشمول انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں کو اس خلاف ورزی کا فوری نوٹس لینا چاہیے۔
انھوں نے مزید کہاکہ یہ پاکستان کے لیے ایک اہم موقع ہے کہ وہ آج بھارتی مظالم کو دنیاکے سامنے پیش کرے۔ خاص طورپر مقبوضہ کشمیر اور آزاد کشمیر کے بے گناہ اور پرامن شہریوں پر بھارتی فوجیوں کے حملوں کو دنیا کے سامنے لانا ضروری ہے۔
انھوں نے کہاکہ خاص طور پر مقبوضہ وادی کی خراب صورتحال کواجاگرکرنے کے لیے ایک وسیع سفارتی مہم کی ضرورت ہے کیونکہ مقبوضہ کشمیرمیں پہلے ہی آٹھ لاکھ بھارتی فوجی تعینات ہیں اور نئی دہلی مزید فوج تعینات کررہی ہے تاکہ مقبوضہ کشمیر کے لوگوں پر مزید مظالم ڈھائے جاسکیں۔ بھارتی افواج ابتک انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں اور مجرمانہ ہتھکنڈوں میں ملوث ہیں جو جنگی جرائم کے زمرے میں آتے ہیں۔ ان مظالم کو نہ صرف اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں اٹھایا جانا چاہیے بلکہ ان جرائم کی فہرست کو عالمی عدالت انصاف میں پیش کیا جائے تاکہ ان جرائم میں ملوث بھارتی فورسزکے خلا ف مقدمات قائم ہوسکیں۔
علی رضا سید نے بھارتی حکومت جو مقبوضہ کشمیر کی آبادی کا تناسب تبدیل کرنے کے درپے ہے اور آرٹیکل ۳۵ اے میں ترمیم کرکے جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنا چاہتی ہے، کو خبردار کیا ہے کہ وہ اپنی اس روش سے باز رہے۔ انھوں نے کہاکہ ان بھارتی منصوبوں سے خطے کے حالات مزید خراب ہوجائیں گے اور اس سے مزید مسائل جنم لیں گے۔
انھوں نے مزید کہاکہ عالمی برادری خصوصاً اقوام متحدہ اور یورپی یونین مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر اپنی خاموشی ترک کرکے حقائق معلوم کرنے کے لیے اپنے مشنز خطے کو روانہ کریں اور مسئلہ کشمیر کو منصفانہ طور پر حل کرنے کے اپنا موثر کردار ادا کریں۔