لاہورمیں ٹیکسوں کیخلاف ہڑتال پر تاجردو گروپوں میں تقسیم ہوگئے،ایک گروپ نے آج ہڑتال کا اعلان کر دیا، دوسرے گروپ نے مارکیٹیں کھلی رکھنے کا اعلان کر دیا۔ پاکستان ٹریڈرز الائنس اور انجمن تاجران خالد پرویز گروپ نے ہڑتال کو بلاجواز قرار دیتے ہوئے صبح مارکیٹیں کھلی رکھنے کا اعلان کردیا، آل پاکستان انجمن تاجران نعیم میر گروپ اور اشرف بھٹی گروپ نے صبح ہر صورت ہڑتال کرنے کا اعلان کردیا۔
پاکستان ٹریڈرز الائنس کے مرکزی صدر ناصر حمید خان نے انجمن تاجران خالد پرویز گروپ کے رہنما ئوں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ حکومتی ٹیم سے مذاکرات کامیاب رہے ہیں، انجمن تاجران نعیم میر گروپ اور اشرف بھٹی گروپ نے الگ الگ پریس کانفرنس کرکے کل ہر صورت ہڑتال کا اعلان کیا اور کہا کہ جو تاجر رہنما ہڑتال نہیں کررہے وہ تاجروں کے دشمن ہیں۔
پاکستان انڈسٹریل اینڈ ٹریڈرز ایسوسی ایشنز فرنٹ (پیاف) کے چیئرمین میاں نعمان کبیر نے کہا ہے کہ ہم تاجروں کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑے ہیں حالیہ بجٹ میں ٹیکسوں کی بھرمار اور تاجروں و صنعتکاروں کے خدشات کو ابھی تک ایڈریس نہیں کیا گیا۔
آل پاکستان انجمن تاجران کے سیکرٹری جنرل نعیم میر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ٹیکسز کے نفاذ کیخلاف آج ملک بھر میں شٹر ڈائون ہڑتال ہوگی ۔تاجر تحریک پر شب خون مارا گیا اورایسا کرنیوالے تاجر ہی تھے، معاہدے میں واضح لکھا تھا کہ ہڑتال سے بھاگنے والے تاجر تاجروں کے غدارہوں گے۔
انھوں نے مزید کہا کہ یہ ہڑتال اب ہماری نہیں ملک بھر کے 31لاکھ تاجروں کی ہے،کراچی سے خیبر تک کشمیر سے گوادر تک آج ہڑتال ہو گی۔ نعیم میرنے کہا کہ قومی تاجر اتحاد، لاہور بزنس مین فرنٹ، آل پاکستان ٹرک ٹرالہ اونرز ایسوسی ایشن ، جیولرز ، کار ڈیلرز ایسویس ایشن اور دیگر تاجر تنظیموں نے آج ہڑتال کا اعلان کیاہے۔
آل پاکستان انجمن تاجران (اشر ف بھٹی گروپ ) کے مرکزی صدر اشرف بھٹی نے کہا کہ اعلان کے مطابق تاجر ملک بھر میں ہڑتال کو کامیاب کرا کے ظالمانہ ٹیکسز کو مسترد کر دیں گے۔ کیمسٹ ریٹیلرز نے بھی آج کی ہڑتال سے لا تعلقی کا اعلان کیا ہے۔
ادھر راولپنڈی اوراسلام آبادمیں بھی تاجر آج ٹیکسز اورسیلز ٹیکس ڈیلرز سے خریداری پر شناختی کارڈ کی کاپی حاصل کرنے کے فیصلہ کیخلاف مکمل شٹر ڈائون ہڑتال کریں گے۔
مرکزی تنظیم تاجران پاکستان کی جانب سے ہفتہ 13جولائی کو شٹرڈائون کی اپیل پرکراچی کی نمائندہ تاجر تنظیموں نے مکمل حمایت کا اعلان کردیاہے۔ آل کراچی تاجراتحاد، کراچی الیکٹرانکس ڈیلرز، آل سندھ صراف ایسوسی ایشن سمیت450سے زائد مارکیٹوں کی نمائندہ تنظیموں نے حمایت کی ہے۔
صدرانجمن تاجران میریٹ روڈ کا کہنا ہے کہ 50 ہزار کی فروخت پرکسٹمرکے شناختی کارڈ کی شرط عائد کر کے ہمارے کاروبار کو مزید محدود کیا جا رہا ہے۔
کراچی الیکٹرانک ڈیلرز ایسوسی ایشن کے صدرمحمد رضوان نے کہا ہے کہ تاجروں کو ذاتی انا اور مفادکوبالائے طاق رکھتے ہوئے اجتماعی مفاد میں مکمل شٹرڈائون کرناچاہیے۔ گورنرسندھ کی یقین دہانی پر انھوں نے احتجاج کی کال واپس لی تھی لیکن ہمارے مطالبات تسلیم نہیں کیے گئے۔
علاوہ ازیں وفاقی بجٹ میں متنازع امور، ٹیکس میں اضافے اور خرید و فروخت کیلیے شناختی کارڈ کی شرط پر ملک گیر ہڑتال کے معاملے پر کراچی کی تاجربرادری 2 دھڑوں میں تقسیم ہوگئی ہے۔
ٹیکس اقدامات پر سب سے پہلے آواز بلند کرنے والی تاجر ایکشن کمیٹی نے آج ملک گیر ہڑتال کو سیاسی ایجنڈا قرار دیتے ہوئے ہڑتال سے لاتعلقی اور کاروبار کھلا رکھنے کا اعلان کردیا ہے۔
کراچی تاجر ایکشن کمیٹی نے جمعے کو کراچی پریس کلب میں ایک ہنگامی پریس کانفرنس میں ہڑتال سے مکمل طور پر لاتعلقی کا اعلان کردیا ہے،کراچی تاجر ایکشن کمیٹی کے رہنما جمیل پراچہ نے کہاکہ ہفتہ کی ہڑتال سے ہمارا کوئی تعلق نہیںہے۔