بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق امیر مکہ خالد الفیصل نے نئے ایئر پورٹ کے قیام کے لیے معاہدے پر دستخط کردیئے ہیں، ایئرپورٹ کا قیام الفیصلیہ پروجیکٹ کے تحت سول ایوی ایشن کی مشاورت سےعمل میں لایا جائے گا۔ ایئرپورٹ کے قیام میں حائل سیکیورٹی خدشات کو دور کرلیا گیا ہے۔
قبل ازیں زائرین کو جدہ ایئرپورٹ سے بس یا پرائیوٹ ٹیکسی کے ذریعے مکہ جانا پڑتا تھا جس سے وقت کا ضیاع بھی ہوتا تھا اور اخراجات میں بھی اضافہ ہو جاتا تھا جب کہ زائرین کو پریشانیوں کا بھی سامنا رہتا تھا۔
سعودی میڈیا کے مطابق مکہ ایئرپورٹ الفیصلیہ سٹی پروجیکٹ کے تحت تعمیر کیا جائے گا، یہ شہر مکہ کے مغربی علاقے میں 2 ہزار 450 اسکوائر کلومیٹر کے احاطے میں بنایا جائے گا جو حرم کی سرحد سے الشعیبہ کے ساحل تک محیط ہوگا۔
اس موقع پر امیرِ مکہ خالد الفیصل کا پروجیکٹ کی منظوری پر خادمین حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ایئرپورٹ کی سہولت سے زائرین فائدہ اُٹھاسکیں گے جو کہ شاہ سلمان کی پہلی ترجیح ہے۔