ٹوکیو: جاپان میں گھر گھر اخبار پہنچانے والے 69 سالہ یوشیرو ہیراڈا کا ایک اور نام شنِ جوکو ٹائیگر بھی ہے کیونکہ انہوں نے 24 برس کی عمر سے اپنے چہرے پر ایک ٹائیگر کا پلاسٹک سے بنا ماسک پہنا ہوا ہے۔ اسی بنا پر اب وہ پورے جاپان میں عام پہچانے جاتے ہیں بلکہ غیرمعمولی شہرت رکھتےہیں۔ 24 برس کی عمر میں وہ جاپان کے ضلع شِن جوکو کے ایک رنگا رنگ میلے میں گئے اور وہاں ایک دوکان پر انہیں رنگ برنگی ماسک دکھائی دیا جو کسی ٹائیگر کا تھا۔ انہوں نے یہ ماسک خرید کر چہرے پر لگالیا اور عزم کیا کہ وہ زندگی بھراسے چہرے پر سجائے رکھیں گے۔ عجیب بات یہ ہے کہ انہوں نے اس کے بعد اپنی تعلیم کو بھی خیرباد کہدیا اور اخبارات تقسیم کرنے لگے۔یوشیرو کہتےہیں کہ انہوں نے میلے سے ایک ہی وقت میں30 ماسک خریدے اور 1972 کے بعد سے ہر روز بلاناغہ ماسک پہننا شروع کیا جسےوہ بہت ضرورت کے وقت ہی اتارتےہیں۔ وہ اب بھی گھروں میں اخبار ڈالتے ہیں اور انہیں لوگ شنِ جوکو ٹائیگر کے نام سے بلاتےہیں۔
جب ان سے ماسک پہننے کی وجہ پوچھی گئی تو انہوں نے اکثر دو طرح کےجوابات دیئے۔ کبھی وہ کہتے ہیں کہ وہ لوگوں کے چہروں پر مسکراہٹ لانا چاہتے ہیں اور کبھی وہ کہتے ہیں کہ ٹائیگر کا چہرہ لگانا ان کی جبلت میں شامل ہوچکا ہے۔ لیکن وہ باہر نکلتے وقت بھی شوخ رنگ کی ایک وِگ پہنے رکھتے ہیں اور اپنے ساتھ درجنوں نرم کھلونے بھی رکھتےہیں جن کا مجموعی وزن 10 کلوگرام تک ہوتا ہے۔
انہیں شراب نوشی، فلمیں دیکھنے اور خواتین کے ساتھ وقت گزارنے کا بھی بہت شوق ہے جبکہ ٹوکیو کے مقامی فنکار بھی ذاتی طور پر ان کے دوست ہیں۔ اب بھی ان کے پاس خریدے گئے 30 میں سے 10 ماسک بچےہیں جو بقول یوشیرو پوری زندگی کے لیے کافی ہوں گے۔ جاپانی ٹی وی چینلز نے ٹائیگر ماسک والے انسان پر خصوصی دستاویزی فلمیں اور خبریں بھی بنائی ہیں۔