کراچی کے بعض علاقوں میں تیز اور کہیں ہلکی بوندا باندی ہوئی جس سے گرمی کا زور ٹوٹ گیا اور لوگوں نے ابرِ رحمت برسنے پر خدا کا شکرادا کیا۔
بارش کا چھینٹا پڑتے ہی کئی علاقوں کی بجلی بند ہوگئی اور نشیبی علاقے زیر آب آگئے۔ سڑکوں پر پانی کھڑا ہونے سے ٹریفک کی روانی متاثر رہی اور شہریوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
برسات کے باعث طلبہ کو درپیش مشکلات کے پیش نظر نجی اسکولوں کے انتظامیہ نے اپنے اسکول بند رکھنے کا اعلان کردیا جبکہ دفاتر میں بھی حاضری معمول سے کم رہی۔ شہر قائد میں سب سے زیادہ بارش گلشنِ حدید میں 12 ملی میٹر ریکارڈ کی گئی۔
حیدرآباد، سانگھڑ، نوابشاہ، ٹنڈوالہیار، ٹنڈومحمدخان، میرپورخاص ، تھرپارکر میں گرج چمک اور تیز ہواؤں کے ساتھ بارش ہوئی۔
محکمہ موسمیات نے کراچی سمیت سندھ کے دیگر شہروں کے لئے اربن فلڈنگ کا الرٹ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگلے 12 سے 24 گھنٹوں کے دوران مون سون بارشوں کا سسٹم سندھ پر اثر انداز ہوگا اور موسلا دھار بارش ہوسکتی ہے۔