لندن: ورلڈ کپ میں متنازع فتح سے انگلش کپتان ایون مورگن کی خوشی ادھوری رہ گئی، انھوں نے ٹائی فائنل میں باؤنڈریز پر نتیجے کو غیرمنصفانہ قرار دے دیا۔
ورلڈ کپ فائنل میں انگلینڈ اور نیوزی لینڈ کے درمیان مقابلہ مقررہ اوورز اور پھر سپر اوور میں بھی برابر رہا، جس کے بعد آئی سی سی نے زیادہ باؤنڈریز کی بنیاد پر انگلش ٹیم کو فاتح قرار دے دیا،اس متنازع فیصلے کو دنیا بھر میں تنقید کا نشانہ بنایا گیا، اکثریت کی رائے تھے کہ دونوں ٹیموں کو ہی چیمپئن قرار دینا چاہیے تھا، اگرچہ کپتان ایون مورگن نے انگلینڈ کے شوکیس میں پہلی بار میگا ٹرافی سجائی مگر وہ اس کامیابی پر دل سے خوش نہیں، انھوں نے بھی اس نتیجے کو غیرمنصفانہ قرار دیا ہے۔
مورگن نے کہا کہ میں نہیں سمجھتا کہ یہ کوئی منصفانہ نتیجہ ہے،ٹیموں کوئی تھوڑا سا فرق بھی نہیں تھا، میرے خیال میں مقابلے میں کوئی ایک بھی لمحہ ایسا نہیں تھا جس کے بارے میں آپ کہہ سکیں کہ اس سے گیم پر فرق پڑا ۔
انھوں نے کہاکہ میں خود اس نتیجے کے حوالے سے واضح نہیں ہوں، عام طور پر مجھے معلوم ہوتا ہے کہ میدان میں کیا ہوا مگر اس میچ کے بارے میں نہیں کہہ سکتا کہ کس جگہ پر مقابلہ جیتے یا کہاں ہارے، یہ جیت میرے لیے شکست سے زیادہ مشکل ہے، میچ میں مجھے کوئی بھی ایک ایسا فیصلہ کن لمحہ نہیں دکھائی دیتا جس کی بنیاد پر کہہ سکتا کہ اسی بنیاد پر ہم اس کامیابی کے حقدار تھے۔
ایون مورگن نے مزید کہا کہ میں نے کئی مواقع پر کیوی کپتان کین ولیمسن سے بات کی مگر ہم میں سے کوئی وضاحت پیش نہیں کرسکا، میچ کے دوران کئی مرتبہ ہم نے گیم ان کی جھولی میں پھینکا اور انھوں نے دوبارہ ہماری جانب اچھال دیا، میری طرح وہ بھی ہر چیز سے متفق دکھائی نہیں دیتے۔ 32 سالہ کپتان نے بہرحال اس بات پر اتفاق کیا کہ فائنل کرکٹ کا ایک بہترین میچ تھا ۔