کلر سیداں شہر اور گردونواح میں سبزی و فروٹ فروشوں نے گاہکوں کو دونوں ہاتھوں سے لوٹنا شروع کر دیا

کلر سیداں شہر اور گردونواح میں سبزی و فروٹ فروشوں نے گاہکوں کو دونوں ہاتھوں سے لوٹنا شروع کر دیا۔سرکاری لسٹ آویزاں ہونے کے باوجود تاجر وں نے من پسند ریٹ لگا کر ناقص اور مضر صحت سبزی و فروٹ مہنگے داموں فروخت کیا جاتا ہے۔سروئے کے مطابق کیلاجس کا سرکاری ریٹ 60 سے 85 روپے فی درجن مقرر تھا سو روپے سے 130 روپے تک فروخت ہوتا رہا۔آلو بخارے کا سرکاری ریٹ 80 سے 100 روپے تھا جبکہ مارکیٹ میں 150 روپے میں فروخت ہوتا رہا۔ اسی طرح گرما 40 روپے کی بجائے 60 روپے فی کلو،آڑو 75 کی بجائے 100 روپے فی کلو،خوبانی سفید 130 کی بجائے 150 روپے فی کلو،آم سندھڑی 100 روپے کی بجائے 150 روپے فی کلو،آم چونسہ 100 کی بجائے 150 روپے فی کلو فروخت ہوتا رہا۔اسی طرح آلو 30 روپے کی بجائے 50 روپے فی کلو،ٹماٹر 46 روپے کی بجائے 60 روپے فی کلو، لیموں دیسی 76 روپے کی بجائے 80 روپے فی کلو،پالک گڈی 16 روپے کی بجائے 30 روپے،بینگن 35 روپے کی بجائے 50 روپے فی کلو،کریلا 36 روپے کی بجائے 50 روپے فی کلو،بھنڈی 30 روپے کی بجائے 45 سے 50 روپے فی کلو،شملہ مرچ 44 روپے کی بجائے 50 روپے فی کلو،کھیرا 38 روپے کی بجائے 45 روپے فی کلو،شلجم 40 کی بجائے 55 روپے فی کلو،ٹینڈہ ولائتی 60 روپے کی بجائے 75 روپے،ٹینڈہ دیسی 60 روپے کی بجائے 70 روپے میں فروخت ہوتا رہا۔کلر سیداں میں ماہ رمضان کے بعد پرائس کنٹرول کمیٹیاں غیر موثر ہو گئی ہیں جس کے بعد تحصیل انتظامیہ نے گاہکوں کو ناجائز منافع خوروں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا ہے۔عوامی حلقوں نے تحصیل انتظامیہ کی کارکردگی کو مایوس کن قرار دیتے ہوئے ڈپٹی کمشنر راولپنڈی سے فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں