سوہاوہ کھلی کچہری ضلعی افسران سے ایک بار پھر عوام کو مایوسی کا سامنا کرنا پڑیگا

سوہاوہ ( تحصیل رپورٹر ) وزیر اعلی پنجاب کی ہدایات پر ڈپٹی کمشنر جہلم اور ڈی پی او جہلم کی طرف سے منعقد ہونے والی کھلی کچہری میں مسائل کے ساتھ ساتھ بنیادی سہولیات کی فراہمی کے لیے اقدامات کرنے سے بے بس ضلعی افسران سے ایک بار پھر عوام کو مایوسی کا سامنا کرنا پڑیگا جہاں ایک طرف کھلی کچہریوں سے شہریوں کی درخواستوں پر فوری کاروائی ممکن ہو گی تو وہی سوہاوہ کے سرکاری اداروں کے مسائل سے آگاہ افسران ان کو حل کرنے میں بے بس نظر آئنگے کیونکہ تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال سوہاوہ میں ڈاکٹرز کی تعیناتی ہو یا رورل ہیلتھ سینٹر ڈومیلی میں ایمبولینس کی فراہمی ضلعی انتظامیہ مکمل بے بس نظر آئیگی جبکہ سوہاوہ میں نفری کی کمی سمیت ملازمین و افسران کے لیے سرکاری میس۔رہائش پینے کی سہولت نہ ہونے پر محکمہ پولیس کے افسران بھی ان سہولیات کو مہیا کرنے کے لیے کھلی کچہری کا انعقاد کروانے والوں کے مرہون منت ہیں جہاں ایک طرف کھلی کچہریوں میں شہریوں اور افسران کے درمیان روابط اور ہم آہنگی پیدا ہو رہی ہے تو دوسری طرف افسران کی طرف سے محدود اختیارات بھی شہریوں کے بنیادی مسائل حل کروانے میں رکاوٹ کا باعث ہیں۔کھلی کچہریوں کے متعلق سروے میں شہریوں کا کہنا تھا کہ جہاں کھلی کچہریوں میں سائلین جس کے خلاف شکایت کرنی ہو اس کی موجودگی میں شکایت سے ہچکچاہٹ کرتے ہیں وہی دوسری طرف افسران کی طرف سے شہریوں کو بنیادی سہولیات کی فراہمی کا اختیار نہ ہونے پر ان کھلی کچہریوں کووقت کا ضیائع گردان رہے ہیں عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ اس سے قبل کھلی کچہریوں میں شکایات کی زیادہ تر تعداد میونسپل اور یونین کونسل کے چئیرمیںز اور سیکریٹز کے خلاف تھی لیکن سرکاری اداروں کے متعلق شکایات کے ازالے کے لیے ضلعی اور تحصیل انتظامیہ بے بس نظر آتی رہی ہے عوامی حلقوں نے وزیر اعلی پنجاب سے اپیل کی ہے کہ کھلی کچہریوں کا انعقاد خوش آئند ہے لیکن کھلی کچہریوں میں شہریوں کی طرف سے کی جانے والی شکایات اور تجاویز جن کا تعلق صوبائی حکومت سے ہو اس کو حل کرنے کے لیے بھی کمیٹیوں کا انعقاد کیا جانا چاہے تاکہ کھلی کچہریوں سے عوام کو انصاف اور ریلیف کا نعرہ حقیقی معنوں میں کار آمد ثابت ہو سکے

اپنا تبصرہ بھیجیں