بیجنگ: وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ چین پاکستان راہداری شراکت داری میں تبدیل ہو چکی ہے اور چین ٹیکنالوجی کے شعبے میں بھی ہمارے ساتھ تعاون کررہا ہے۔
پاکستان چین سرمایہ کاری فورم سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ چین میں بی آر آئی کے لیے دو دن کا تجربہ بہت اچھا رہا، اس دوران بہت سےغیرملکی سربراہان سےملاقات ہوئی، چین پاکستان راہداری شراکت داری میں تبدیل ہو چکی ہے جب کہ چین ٹیکنالوجی کے شعبے میں پاکستان کے ساتھ تعاون کررہا ہے، ہم چین کی مدد سے سائنس اور ٹیکنالوجی کی شاندار یونیورسٹی قائم کرنا چاہتے ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ آئندہ ایک دو سال میں پاکستان ترقی کے اہداف حاصل کر لے گا اور زراعت کے شعبے میں چین کے ساتھ مل کر ترقی کی منازل طے کریں گے، ذراعت میں ترقی پاکستان کی شرح نمو کی ضمانت ہوگی جب کہ ماحولیاتی تبدیلی پوری دنیا کو متاثر کرے گی موزمبیق اور فلپائن میں ماحولیاتی تبدیلی سے بڑی تباہی آئی ہے، تمام ملکوں میں ماحولیاتی تبدیلیوں سے متعلق تشویش پائی گئی لہذا پاکستان نے ماحولیاتی تبدیلی سے مقابلے کے لیے بڑا قدم اٹھایا ہے، آئندہ 5 برسوں کے دوران پاکستان میں 10 ارب پودے لگائے جائیں گے۔عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لیے محفوظ ملک ہے، پاکستان چین کے سرمایہ کاروں کو درپیش رکاوٹیں دورکرے گا اور چاہتے ہیں چینی اپنی صنعتیں پاکستان میں لگائیں، جتنی تجارت اوررابطے ہوں گے پاکستان اور چین میں تعلقات بڑھیں گے۔
وزیراعظم نے کہا کہ امید کرتے ہیں بھارت میں الیکشن جلد مکمل ہوجائیں گے اور نئی بھارتی حکومت پاکستان سے اچھے تعلقات استوار کرے گی، مسئلہ کشمیرکا حل مذاکرات سے نکل سکتا ہے جب کہ 4 دہائیوں کی جنگ کے بعد افغانستان کو امن کی ضرورت ہے، افغانستان میں امن سے وسط ایشائی ملکوں میں رابطے بڑھیں گے، بعض ممالک پناہ گزینوں سے نمٹنے کے لیے دیواریں کھڑی کررہے ہیں۔